Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد الحرام میں گیارہ سمارٹ روبوٹ سینیٹائزنگ کر رہے ہیں

یہ روبوٹ وبائی جراثیم سے حفاظت کے لیے صفائی ضروریات پوری کریں گے۔ فوٹو عرب نیوز
حرمین شریفین کے امور کی جنرل پریذیڈنسی کے زیر تحت  خدمات، فیلڈ افیئرز اور ماحولیاتی تحفظ کی  ایجنسی وبائی امراض کو قابو میں رکھنے اور صفائی کے لیے بھرپور  اقدامات  کر رہی ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق  مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام  کے اندر  وبائی امراض کے پیش نظر گیارہ  سمارٹ روبوٹ سینیٹائزنگ کا  کام کر رہے ہیں۔

 روبوٹ میں کیمرہ اور میپنگ کے لیے اعلیٰ معیار کا ریڈار موجود ہے۔ فوٹو عرب نیوز

یہ تمام روبوٹ مسجد الحرام  کے اندر موجود عازمین اور نمازیوں کو ہر قسم کے وبائی جراثیم کے خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے صفائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے مسجد کے مختلف حصوں کو خود کار نظام کے تحت سینیٹائز کریں گے۔
ان  جدید روبوٹ کے اندر بیک وقت لوکلائزیشن اور میپنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہےجس میں اعلیٰ کارکردگی والے ایٹمائزیشن یونٹ اور بیٹری چارجنگ کی سہولت اور خصوصیت موجود ہے۔
ہر روبوٹ بغیر کسی انسانی مداخلت کے پانچ سے آٹھ گھنٹے کام کرتا ہے۔ ایک روبوٹ کے اندر سینیٹائزنگ کے لیے 23.8 لیٹرمحلول رکھنے کے لیے ٹینک کی گنجائش ہے۔

روبوٹ میں 23.8 لیٹرسینیٹائزنگ محلول  کے لیے ٹینک کی گنجائش ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سینیٹائزنگ محلول 2 لیٹر فی گھنٹہ استعمال کیا جا رہا ہے  اور یہ 600 مربع میٹر کے علاقےمیں جراثیم کش محلول کا چھڑکاو کرسکتا ہے۔
روبوٹ کسی  انسانی مدد کے بغیر 3 کلومیٹر تک یومیہ سفر کرسکتے ہیں۔ اس خاص قسم کے روبوٹ میں رکاوٹوں سے بچنے کے لیے10 میٹر تک سامنے کا پتہ لگانے کا نظام موجود ہے۔
 ہر روبوٹ کی ڈیوائس میں ایک کیمرہ نصب کیا گیا  ہوتا ہے جس میں میپنگ کے تحت اعلیٰ معیار کا ریڈار موجود ہے۔
حرم مکی کی صفائی مہم میں حصہ لینے والے سمارٹ روبوٹ میں موجود ڈیوائسز یورپی سی ای کوالٹی اور اعتماد کے سرٹیفکیٹ کے علاوہ اعلی پیمانے کے بین الاقوامی سرٹیفکیٹ حاصل کیے ہوئے ہیں۔
 

شیئر: