پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تین روزہ ون ڈے سیریز کے فیصلہ کُن میچ میں پاکستانی اوپنر فخر زمان نے اپنے کیریئر کی آٹھویں سینچری سکور کی ہے جس کے ان کا نام سوشل میڈیا کے ٹاپ ٹرینڈز میں شامل ہے۔
پاکستان کو میچ کے آغاز میں ہی مشکلات کا سامنا اُس وقت کرنا پڑا جب دوسرے پاکستانی اوپنر شان مسعود صفر اور ون ڈاؤن پوزیشن پر کھیلنے والے کپتان بابر اعظم صرف چار رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
مزید پڑھیں
-
پہلا ون ڈے: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو چھ وکٹوں سے ہرا دیاNode ID: 732871
پاکستان کی دو وکٹیں صرف 21 رنز پر گر گئیں تھیں جس کے بعد فخر زمان اور محمد رضوان نے ایک ذمہ دارانہ پارٹنرشپ سے ٹیم کو سنبھالا۔
فخز زمان نے نے 122 گیندوں پر 101 جبکہ محمد رضوان نے 74 گیندوں پر 77 رنز بنائے۔
کھیلوں پر رپورٹنگ کرنے والے انڈین صحافی اویناش آرین نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’فخر زمان کی سینچری دراصل اُس چیف سلیکٹر کے منہ پر تھپڑ ہے جس نے انہیں سکواڈ سے نکالا اور پھر ہنگامہ ہوا تو دوبارہ شامل کیا۔‘
Fakhar Zaman century is actually a slap on Chief Selector Face who kicked him out from probable squad.
Hungama hua toh wapis add kiya.
Well done @FakharZamanLive #PakvsNZ
— Avinash Aryan (@AvinashArya09) January 13, 2023
ارفہ فیروز نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’فخر زمان ایک ایسے بیٹر ہیں جو ون ڈے فارمیٹ کے لیے بنے ہیں۔‘
ٹوئٹر صارف نے انہیں ’میچ ونز‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فخر زمان وائٹ بال فارمیٹ میں پاکستان کے لیے کسی ہیرے سے کم نہیں۔
Champions Trophy 2017 was never a fluke by Fakhar Zaman. He is a proper batter who is perfectly built for ODI format. He is an automatic choice and a matchwinner for Pakistan Cricket Team. Undoubtedly Fakhar Zaman is a rare blue diamond in whiteball formats for Pakistan #PAKvNZ
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) January 13, 2023
بہرام قاضی نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’فخر زمان ہمیشہ ڈلیور کرتے ہیں وہ بھی اس وقت جب ضرورت ہوتی ہے۔ وہ 101 رنز پر رن آؤٹ ہوچکے ہیں لیکن انہوں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ بڑے میچوں کے کھلاڑی ہیں۔‘
Cometh the hour, cometh the man. Fakhar Zaman always delivers when the stakes are high. Whilst he has been run out for a score of 101, he has furthered his credentials as a big match player. Can hold his head high after that game-saving knock.#PAKvNZ
— Behram Qazi (@DeafMango) January 13, 2023
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’یہ مت بھولیے گا کہ آفریدی چاہتے تھے کہ شرجیل خان ٹیم میں ہوں جبکہ کپتان بابر اعظم نے فخر زمان کے لیے سٹینڈ لیا اور ہم نے ابھی ماسٹر کلاس دیکھی وہ بھی تب جب ٹیم کو ضرورت تھی۔‘
Let's not forget how Afridi wanted Sharjeel in the lineup whereas Babar Azam the captain took stand for Fakhar Zaman's inclusion and now we just witnessed a masterclass from him when his side needed it the most
— F (@falahtah) January 13, 2023