ماریطانیا میں موٹاپا عورت کی خوبصورتی کا واحد معیار؟
’شادی کی عمر کو پہنچنے والی لڑکیوں کو مرغن غذائی کھلا کے موٹا کیا جاتا ہے‘ ( فوٹو: العربیہ)
ماریطانیا دنیا کا شاید واحد ملک ہے جہاں موٹاپا عورت کی خوبصورتی کا واحد اور بنیادی معیار مانا جاتا ہے۔
العربیہ کے مطابق ماریطانیا میں 55 فیصد مرد یہ سمجھتے ہیں کہ دبتلی پتلی عورت خوبصورت نہیں ہوتی جبکہ 60 فیصد عورتوں کا خیال ہے کہ موٹاپا ان کی خوبصورتی میں اضافے کا باعث ہے۔
ماریطانیا کے شہری یا دیہی علاقے میں جائیں تو وہاں شادی کی عمر کو پہنچنے والی لڑکیوں کو مرغن غذائی کھلا کے موٹا کیا جاتا ہے۔
بیشتر گھر والے لڑکوں کو موٹا کرنے کے لیے گھریلو ٹوٹکے اور بعض اوقات ادویہ کا سہارا لیتے ہیں۔
ان کا خیال ہے کہ دبتلی پتلی لڑکی کا رشتہ مانگنے کوئی نہیں آتا جبکہ لڑکی موٹی تازی ہو تو رشتوں کا تانتا بندھ جاتا ہے۔
یہ تصور بھی عام ہے کہ دبتلی پتلی لڑکی غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہے جبکہ موٹی تازی لڑکی کھاتے پیتے گھرانے سے تعلق رکھتی ہوگی۔
ماریطانیا کے صحافی جمال عمر نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ ’ملک میں یہ تصور عام ہی نہیں بلکہ بہت قدیم اور تہذیب و ثقافت کا حصہ ہے‘۔
’ماریطانیا میں دبتلی پتلی لڑکیوں کو پسند نہیں کیا جاتا جبکہ فربہ خواتین کو معاشرے میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’مغرب میں لڑکی جتنی دبتلی پتلی ہوگی اتنی خوبصورت مانی جائے گی، ماریطانیا میں اس تصور کا مذاق اڑایا جاتا ہے‘۔