’منگل یان ٹو‘: انڈیا مریخ پر اپنا ایک اور خلائی مشن بھیجنے کو تیار
انڈیا نے چاند پر مشن بھجوا کر خلائی دنیا میں ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا نو سال بعد ایک اور خلائی مشن ’منگل یان ٹو‘ مریخ پر بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے جو سیارے کے ماحول پر تحقیق کرے گا۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق خلائی تحقیق کے ادارے انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے کہا ہے کہ نو سال قبل پہلی کوشش میں ہی مریخ کے مدار میں کامیابی کے ساتھ راکٹ اتارا تھا اور اب ایک مرتبہ پھر یہ تجربہ کرنے جا رہے ہیں۔
مریخ آربٹ مشن ٹو عام طور پر منگل یان ٹو کے نام سے جانا جاتا ہے جو چار ’پے لوڈ‘ یعنی راکٹ مریخ پر اتارے گا۔
یہ سائنسی آلے مریخ کے پہلوؤں، کائناتی دھول اور وہاں کے آب و ہوا اور ماحول کا جائزہ لیں گے۔
اسرو کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ تمام پے لوڈز اس وقت تیاری کے مختلف مراحل میں ہیں۔
نو سال قبل 24 ستمبر کو انڈیا کے خلائی مشن نے پہلی کوشش میں ہی مریخ کے مدار میں داخل ہو کر تاریخ رقم کی تھی۔ اُس وقت تک کسی اور خلائی ایجنسی نے اتنی بڑی کامیابی حاصل نہیں کی تھی۔
اسرو کی دستاویزات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ دوسرا مشن مریخ کے مدار میں دھول (موڈیکس)، ریڈیو اوکلٹیشن (آر او) اینرجیٹک آؤن سپیکٹومیٹر (ای آئی ایس) اور الیکٹرک فیلڈ (ایل پی ای ایکس) کا تجربہ کرے گا۔
گزشتہ روز اسرو نے کہا تھا کہ انڈیا کا سورج کے مطالعے کے لیے بھیجا گیا مشن ’ادتیہ ایل ون‘ نے نظام شمسی کے مرکز کی جانب سفر میں ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے۔
اسرو کے مطابق ’ادتیہ ایل ون‘ نے زمین کی کشش ثقل سے بچنے کے لیے اپنے سفر میں ایک تاریخی نقطے کو عبور کر لیا ہے۔
یہ مشن سورج کی طرف پرواز کرتا ہوا زمین سے تقر یباً 15 لاکھ کلومیٹر کی دوری پر پہنچے گا اور زمین اور سورج کی کشش کے درمیان ایک ایسےمقام پر رُکے گا جسے سائنسی اصطلاح میں ایل ون کہا جاتا ہے۔
’ادتیہ ایل ون‘ سورج کی انتہائی بیرونی تہہ کے مشاہدے کے لیے آلات لے کر جا رہا ہے۔