Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز شریف عورت دشمنی سے نکلیں، ’عورت مارچ‘ کی تنقید

لاہور میں سنیچر کو محمد نواز شریف کی چار برس بعد وطن واپسی پر مسلم لیگ ن نے مینارِ پاکستان پر بڑے سیاسی اجتماع کو منعقد کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے سابق وزیراعظم اور سیاسی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ محمد نواز شریف کی مینارِ پاکستان کے مقام پر جلسے میں تقریر کے دوران خواتین کے متعلق بیان پر حقوقِ نسواں کی تحریک ’عورت مارچ‘ کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے۔
لاہور میں سنیچر کو نواز شریف کی چار برس بعد وطن واپسی پر مسلم لیگ ن نے مینارِ پاکستان پر ایک بڑا سیاسی اجتماع منعقد کیا جس سے سابق وزیراعظم نے خطاب کیا۔
اس تقریر میں جہاں نواز شریف نے سیاسی باتیں کیں وہیں انہوں نے عوام سے اپنے دل کا بوجھ بھی ہلکا کیا۔
اس دوران سابق وزیراعظم نے خواتین سے متعلق اپنے بیان میں کہا کہ ’کتنے آرام سے جلسہ سن رہی ہیں۔ کوئی ڈھول کی تھاپ پر ناچ گانا یہاں نہیں ہو رہا۔ میری بات سمجھ رہے ہیں آپ یا نہیں سمجھے۔‘
اس بیان میں نواز شریف نے ڈھکے چھپے الفاظ میں حریف سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسوں میں ہونے والے ہلے گلے پر تنقید کی۔
اس بیان پر خواتین کے حقوق کی تحریک ’عورت مارچ‘ کراچی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پر نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ’بہت خوب، ایک بار پھر نواز شریف، پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ نے سیاسی مخالفت میں خواتین کی سیاسی سرگرمیوں پر سَستی جُگت کی۔ انہوں نے ابھی تک یہ نہیں سیکھا کہ خواتین کو ’اچھی‘ عورت اور ’بری‘ عورت میں تقسیم کرنا پتھروں کے زمانے کا طریقہ کار ہے۔‘
عورت مارچ نے اپنی دوسری ٹویٹ میں لکھا کہ ’ناچ گانے کا شوق رکھنے سے عورت یا کسی بھی انسان کے ذاتی کردار پر سوال اٹھانا انتہائی گھٹیا حرکت ہے۔ ہمارا اُن کو مشورہ ہے کہ وہ عورت دشمنی کی غار سے باہر نکلیں اور اپنے خیالات کو سورج کی روشنی میں دیکھیں۔‘
خیال رہے محمد نواز شریف پاکستان کے تین مرتبہ وزیراعظم رہ چکے ہیں۔ انہیں 2017 میں سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں وزارت عظمیٰ کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔    

شیئر: