سعودی ،افریقی اقتصادی کانفرنس ، 2 ارب ریال کے معاہدے
سعودی ،افریقی اقتصادی کانفرنس ، 2 ارب ریال کے معاہدے
جمعرات 9 نومبر 2023 18:22
سعودی ترقیاتی فنڈ افریقہ کے ساتھ طویل المیعاد شراکتی کردار ادا کررہا ہے(فوٹو، ایس پی اے)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ ایتھوپیا، سینیگال، چاڈ، نائیجریا اور روانڈا کے ساتھ سعودی عرب نے 5 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کردیے۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق جمعرات کو ریاض میں منعقدہ سعودی ، افریقی اقتصادی کانفرنس میں توانائی کے مختلف شعبوں میں تعاون کے حوالے سے یادداشتوں پر دستخط کیے۔
دوسری جانب سعودی وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف نے چاڈ کے اپنے ہم منصب کے ساتھ کانکنی کے شعبے میں ٹیکنالوجی تعاون کا معاہدہ کیا۔
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا کہ ریاض اقتصادی کانفرنس کے موقع پر دو ارب ریال سے زیادہ مالیت کے معاہدے ہوئے۔
الجدعان نے کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہماری دنیا ان دنوں اقتصادی تبدیلیوں کے دور سے گزر رہی ہے۔
جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے نئے اقتصادی شعبے میں متعدد نئے مواقع سامنے آرہے ہیں۔ اس سے سعودی عرب اور افریقی ممالک کے درمیان مشترکہ ترقی اور اقتصادی تعاون کے نئے در کھل رہے ہیں۔
الجدعان نے توجہ دلائی کہ سعودی عرب افریقی ممالک کے ساتھ خدمات کے شعبے میں کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے والا پروگرام شروع کیے ہوئے ہے۔
سعودی ترقیاتی فنڈ افریقہ کے ساتھ طویل المیعاد شراکتی کردار ادا کررہا ہے۔ فنڈ نے براعظم افریقہ میں 400 سے زیادہ منصوبوں کی فنڈنگ کی ہے۔ ان میں روڈز، ڈیمز، ہسپتال اور سکول شامل ہیں۔
سعودی وزیر ماحولیات و پانی و زراعت عبدالرحمن الفضلی نے کہا ہے کہ سعودی عرب 7 لاکھ ٹن سالانہ تک مچھلیاں پیدا کرسکتا ہے ۔اس حوالے سے سعودی عرب مچھلیوں کی برآمد بڑھانے کی پوزیشن میں ہے۔
وزیرماحولیات نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں غذائی اشیا بھاری مقدار میں پیدا کرنے کی اہلیت موجود ہے۔
انہوں نے توجہ دلائی کہ سعودی زرعی فروغ فنڈ 7 برس قبل سالانہ 500 ملین ریال تک قرضے دیا کرتا تھا لیکن اب وہ سالانہ 8 ارب ریال کے قرضے جاری کررہا ہے۔
الفضلی نے کہا کہ سعودی عرب کو آزاد مارکیٹوں تک رسائی حاصل ہے درآمد اور برآمد میں کوئی رکاوٹ نہیں۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری انجینیئر خالد الفالح نے کہا ہے کہ سعودی عرب مختلف قسم کی سرمایہ کاریوں کو ایک دوسرے میں ضم کرکے براعظم افریقہ میں پائیدار معیشت کا خواہاں ہے۔
الفالح نے توجہ دلائی کہ بہت سارے عرب سرمایہ کار اور جی سی سی ممالک کی شخصیات کے پاس سرمایہ کاری کے بڑے امکانات ہیں۔