Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان سے کون کونسے اہم امیدوار انتخاب لڑ رہے ہیں؟

جمعیت علما اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان پہلی بار بلوچستان سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 پشین پر انتخاب لڑیں گے۔ (فوٹو: جے یو آئی فیس بک)
ملک میں اگلے سال 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے بلوچستان سے مجموعی طور پر 2669 امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
الیکشن کمیشن بلوچستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق قومی اسمبلی کی 16 جنرل نشستوں پر 631 امیدواروں میں 19 خواتین بھی شامل ہیں۔
سب سے زیادہ تین خواتین امیدوار این اے 255 صحبت پور کم جعفرآباد کم اوستہ محمد کم نصیرآباد کی نشست پر سامنے آئی ہیں۔  قومی اسمبلی کی خواتین کی تین مخصوص نشستوں پر 60 امیدوارہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق بلوچستان اسمبلی کی 51 جنرل نشستوں پر 45 خواتین سمیت مجموعی طور پر 1788 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
بلوچستان اسمبلی کی خواتین کی 11 مخصوص نشستوں پر 123 امیدواروں جبکہ صوبائی اسمبلی کی 3 مخصوص نشستوں پر 10 خواتین سمیت 67 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ سب سے زیادہ چار خواتین امیدوار کوئٹہ سے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 43 پر ہیں۔

بلوچستان سے اہم امیدوار

جمعیت علما اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان پہلی بار بلوچستان سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 پشین پر انتخاب لڑیں گے۔
پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی تین حلقوں این اے 263 کوئٹہ سٹی، این اے 265 پشین، 266 چمن کم قلعہ عبداللہ پر امیدوار ہیں۔ نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ 269 کیچ کم گوادراور تربت شہر سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 26 پرالیکشن لڑیں گے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ سردار اختر مینگل بھی قومی اور صوبائی اسمبلی کے تین حلقوں پر امیدوار ہیں۔

چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی سمیت بلوچستان عوامی پارٹی کے 6 سینیٹر بھی الیکشن لڑ رہے ہیں۔ (فوٹو: ایکس)

وہ آبائی ضلع خضدار سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 256، کوئٹہ کے حلقہ این اے 264 اورخضدار کے علاقے وڈھ سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر کاغذات نامزدگی جمع کراچکے ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ پیپلز پارٹی کے نواب ثناء اللہ زہری این اے 266 خضدار پر امیدوار ہیں ۔سابق وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے پی بی 23 آواران، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے پی بی 37 مستونگ پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
پیپلز پارٹی میں شمولیت کرنے والے سابق نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی پی بی 10 ڈیرہ بگٹی سے انتخابی میدان میں اترے ہیں۔
چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی سمیت بلوچستان عوامی پارٹی کے 6 سینیٹر بھی الیکشن لڑ رہے ہیں۔
چیئرمین سینٹ  صادق سنجرانی نے این اے 260 چاغی کم نوشکی کم خاران کم واشک  اوراپنے آبائی ضلع چاغی کی نشست پی بی 32 پرکاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
بی اے پی کے سربراہ نوابزادہ خالد حسین مگسی این اے 254 جھل مگسی کم کچھی کم نصیرآباد کی نشست پر انتخاب لڑیں گے۔
سینیٹرکہدہ بابر نے این اے 259 کیچ کم گوادر، پی بی 24 گوادر، سینیٹر نصیب اللہ بازئی پی بی 38 کوئٹہ I، سینیٹر منظور احمد کاکڑ پی بی39 کوئٹہ  II، سینیٹر پرنس آغا عمر احمد زئی نے این اے 264 کوئٹہ تھری، پی بی 44 کوئٹہVII  اور پی بی 46کوئٹہIX جبکہ اسپیکر جان محمد خان جمالی پی بی 17 اوستہ محمد پر امیدوار ہیں۔
حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان این اے 258 کیچ کم پنجگور ، این اے 259 کیچ کم گوادر اورپی بی 24 گوادرپر امیدوار ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ جام کمال خان لسبیلہ اور آواران سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 257، جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نوابزادہ شاہ زین بگٹی این اے 263 ڈیرہ بگٹی کم کوہلو کم بارکھان کم زیارت کم ہرنائی پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر سردار یار محمد رند این اے 254 کچھی کم جھل مگسی کم نصیرآباد اور پی بی 12 کچھی، جے یو آئی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالواسع پی بی 3 قلعہ سیف اللہ، پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے سربراہ خوشحال کاکڑ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 251 ژوب کم قلعہ سیف اللہ کم شیرانی اوراین اے 265 پشین پر امیدوار ہیں۔

شیئر: