Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرح گوگی کے سسر، اور بشریٰ بی بی کے سابق دیور کو مسلم لیگ ن نے ٹکٹ دے دیے

فرح گوگی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوست ہیں۔ (فائل فوٹو)
پاکستان مسلم لیگ ن گزشتہ کچھ عرصے سے تحریک انصاف کے قریب سمجھی جانے والی فرح گوگی اور عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہیں تحریک انصاف کے دور میں کرپشن کا ذمہ دار ٹھہراتی رہی ہے۔
لیکن دلچسپ امر یہ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن نے آٹھ فروری 2024 کو ہونے والے انتخابات کے لیے فرح گوگی کے سسر چوہدری محمد اقبال اور بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے بھائی احمد رضا مانیکا کو بھی ٹکٹ دیے ہیں۔

چوہدری محمد اقبال گجر

گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے چوہدری محمد اقبال گجر شاید پاکستان کے واحد سیاستدان ہیں جنہوں نے 9 انتخابات میں حصہ لیا اور صرف ایک بار شکست سے دوچار ہوئے۔
وہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دست راست فرح گوگی کے سسر ہیں۔
وہ 6 جولائی 1943 کو انڈیا کے شہر گورداسپور میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1963 میں گورنمنٹ کالج شیخوپورہ سے گریجویشن کیا اور بیچلر آف آرٹس کی ڈگری حاصل کی۔
وہ 1985 کے عام انتخابات میں حلقہ پی پی 137 گوجرانوالہ سے پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ نواز شریف کی کابینہ میں پنجاب کے صوبائی وزیر برائے ریوینیو، ریلیف اور کنسولیڈیشن کے طور پر خدمات انجام دیں۔
1988 کے عام انتخابات میں حلقہ پی پی-85 گوجرانوالہ سے پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے دوسری مرتبہ منتخب ہوئے اور وزیراعلیٰ نواز شریف کی کابینہ میں پنجاب کے صوبائی وزیر اطلاعات کے طور پر خدمات انجام دیں۔
وہ 1990 کے عام انتخابات میں حلقہ پی پی 85 گوجرانوالہ سے اسلامی جمہوری اتحاد کے امیدوار کے طور پر تیسری مرتبہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے رکن بنے اور وزیراعلیٰ غلام حیدر وائیں کی کابینہ میں پنجاب کے صوبائی وزیر برائے زراعت رہے۔
چوہدری محمد اقبال 1993 کے عام انتخابات میں حلقہ پی پی-85 گوجرانوالہ سے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے چوتھی بار منتخب ہوئے۔

چوہدری محمد اقبال نے 10 انتخابات میں حصہ لیا اور صرف ایک بار شکست سے دوچار ہوئے۔ (فائل فوٹو)

وہ 1997 کے عام انتخابات میں حلقہ پی پی 85 گوجرانوالہ سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے پانچویں مرتبہ منتخب ہوئے اور وزیراعلیٰ شہباز شریف کی کابینہ میں پنجاب کے صوبائی وزیر آبپاشی اور بجلی کے طور پر خدمات انجام دیں۔
چوہدری محمد اقبال 2002 کے عام انتخابات میں حلقہ پی پی-98 گوجرانوالہ سے پاکستان مسلم لیگ ق کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے چھٹی مرتبہ منتخب ہوئے۔
انہوں نے جنوری 2003 سے نومبر 2006 تک پنجاب کے صوبائی وزیر خوراک کے طور پر خدمات انجام دیں۔ دسمبر 2006 میں انہیں پنجاب کا صوبائی وزیر صحت بنا دیا گیا۔
ساتویں مرتبہ جب انہوں نے 2008 کے عام انتخابات میں حلقہ پی پی-98 سے مسلم لیگ ق کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر حصہ لیا تو ان کو ناکامی کا سامنا رہا اور پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار سے نشست ہار گئے۔
چوہدری محمد اقبال 2013 کے عام انتخابات میں حلقہ پی پی-98 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر آٹھویں مرتبہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے رکن بنے۔
وہ 2018 کے عام انتخابات میں حلقہ پی پی-63 گوجرانوالہ سے مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر نویں مرتبہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔ ان کے کامیاب انتخاب کے بعد مسلم لیگ ن نے انہیں پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے سپیکر کے عہدے کے لیے نامزد کیا۔ 16 اگست 2018 کو انہوں نے 147 ووٹ حاصل کیے اور چوہدری پرویز الٰہی سے نشست ہار گئے جنہوں نے 201 ووٹ حاصل کیے۔

احمد رضا مانیکا 2018 میں بھی مسلم لیگ نون کے ٹکٹ سے منتخب ہو کر قومی اسمبلی میں پہنچے تھے۔ (فوٹو: فیس بک)

احمد رضا مانیکا

پاکستان مسلم لیگ نون نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کے چھوٹے بھائی احمد رضا مانیکا کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔
احمد رضا مانیکا 2018 میں بھی مسلم لیگ ن کے ٹکٹ سے منتخب ہو کر قومی اسمبلی میں پہنچے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ ٹکٹ ملنے سے ایک دن پہلے تک وہ پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی صدر تھے۔
اس سے قبل احمد رضا مانیکا 2002 میں مسلم لیگ ق کے ٹکٹ پر منتخب ہو کر قومی اسمبلی کے رکن بنے تھے۔
2008 میں بھی وہ ق لیگ کے امیدوار تھے مگر اس مرتبہ انہیں مسلم لیگ ن کے نوجوان امیدوار سید سلمان محسن گیلانی کے ہاتھوں شکست ہوئی۔
2013 کے انتخابات سے قبل انہوں نے مسلم لیگ ن میں شامل ہونے کے لیے کوشش کی تھی اور نواز شریف سے ملاقات بھی کی تھی لیکن ن لیگ کے مقامی امیدوار محسن گیلانی کی ناراضگی کے باعث وہ اگلے دن ہی ق لیگ میں واپس چلے گئے تھے۔

شیئر: