اہل طریف گھی، کھجوریں اور گوشت کیسے محفوظ کرتے تھے؟
کھجور محفوظ کرنے کے لیے ’الجصہ‘ نامی طریقہ استعمال کرتے تھے۔ (فوٹو: اخبار24)
سعودی عرب کے تاریخی علاقے الدرعیہ کے طریف ڈسٹرکٹ میں جدید وسائل کی ایجاد سے قبل کھانے محفوظ کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے بعض پرانے طریقوں کا احیا کیا گیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق طریف کے لوگ قدیم زمانے میں کھجور ذخیرہ کرنے کے لیے ’الجصہ‘ کے نام سے ایک طریقہ استعمال کیا کرتے تھے۔
کھجوریں ذخیرہ کرنے کے لیے پہلے انہیں جمع اور پھر انہیں صاف کیا جاتا اس کے بعد دھوپ میں انہیں سکھایا جاتا آخر میں ’الجصہ‘ میں منتقل کر دیا جاتا تھا۔
طریف میں لوگ گوشت محفوظ کرنے کے لیے جو طریقہ استعمال کرتے تھے وہ ’قفر اللحم‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔
اس طریقہ کار کے مطابق گوشت کی بوٹیاں بنائی جاتیں پھر انہیں پانی اور نمک میں ڈالا جاتا اور دھوپ میں سکھایا جاتا تھا۔
آخر میں گوشت کی خشک بوٹیاں ’العرزالہ‘ میں ذخیرہ کردی جاتی تھیں جسے قدیم دور کا ریفریجریٹر کہا جا سکتا ہے۔
العرزالہ میں ذخیرہ گوشت کیڑے مکوڑوں اور جانوروں کی دسترس سے محفوظ رہتا تھا۔ اس میں صاف ستھری ہوا کا نظام بھی ہوا کرتا تھا۔
پرانے زمانے میں کھجور اور اصلی گھی ذخیرہ کرنے کے لیے بڑی ’مشک‘ بھی استعمال کی جاتی تھی۔ عام طور پر حجاج اسے استعمال کیا کرتے تھے۔ اسے ’النقایل‘ کہا جاتا تھا۔