سعودی عرب میں بجلی کے پری پیڈ میٹر لگانے کی تجویز زیر غور
’50 ریال بیلنس باقی رہ جانے پر صارف کو ایس ایم ایس کیا جائے گا‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی الیکٹرک ریگولیشن اتھارٹی نے کہا ہے کہ بجلی کے پری پیڈ میٹر لگانے کی تجویز زیر غور ہے۔
عکاظ اخبار کے مطابق اتھارٹی نے کہا ہے کہ ’صارفین کی سہولت کے لیے یہ سہولت آپشنل ہوگی‘۔
اتھارٹی نے کہا ہے کہ ’بجلی کے پری پیڈ میٹر میں یونٹ کا وہی حساب ہوگا جو عام میٹر کا ہوتا ہے‘۔
’علاوہ ازیں عام میٹر کی طرح پری پیڈ میٹر کے سروس چارچز بھی ہوں گے‘۔
’پری پیڈ میٹر ماہانہ بنیاد پر چارچ ہوں گے جبکہ ایک سال کے دوران اسے زیادہ زیادہ 12 مرتبہ چارچ کیا جائے گا‘۔
اتھارٹی نے کہا ہے کہ ’عام میٹر سے پری پیڈ میٹر لگانے کی درخواست کی جائے گی جبکہ پری پیڈ میٹر لگانے کے لیے ضروری ہوگا کہ عام میٹر کے تمام بل ادا کیا کئے جائیں‘۔
بجلی کاٹنے کے ضوابط واضح کرتے ہوئے اتھارٹی نے کہا ہے کہ ’پری پیڈ میٹر میں 50 ریال بیلنس باقی رہ جانے پر صارف کو ایس ایم ایس کیا جائے گا‘۔
’اس دوران میٹر کو چارچ نہ کرنے کی صورت میں جب 30 ریال رہ جائیں گے تو صارف کو دوسرا ایس ایم ایس کیا جائے گا‘۔
’پھر آخر میں بیلنس بالکل ختم ہونے کے 24 گھنٹے بعد بجلی کاٹ دی جائے گی تاہم بجلی کاٹنے کے ضوابط کی پابندی کی جائے گی‘۔
’بجلی کاٹنے کے بعد صارف کی طرف سے میٹر چارج کیا گیا تو کمپنی 30 منٹ کے اندر بجلی بحال کرنے کی پابندی ہوگی‘۔
’پری پیڈ میٹر کو کم سے کم 150 ریال میں چارج کیا جاسکتا ہےجبکہ اس کی زیادہ سے زیادہ حد 5 ہزار ریال ہے‘۔