او ایف سی ویمنز کپ میں شمولیت سعودی ریفری کےعزم کی عکاسی کرتی ہے۔ فوٹو ساف
فٹسال ریفری ریم البیشی فیفا ورلڈ کپ میں پہلی خاتون سعودی ریفری بننے کے اپنے خواب سے ایک قدم کے فاصلے پر ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق ریم البیشی نے حال ہی میں ہونیارا، سولومن آئی لینڈز میں او ایف سی فٹسال ویمنز نیشنز کپ میں ریفری کے فرائض انجام دے کر مملکت کی نمائندگی کی ہے۔
ریم البیشی او ایف سی فٹسال ویمنز ٹورنامنٹ میں فیفا فٹسال ویمنز ورلڈ کپ 2025 کے لیے اوشیانا کوالیفائر نیوزی لینڈ اور فجی کے درمیان فائنل سمیت چار میچوں کی ریفری تھیں۔
سعودی خاتون ٹورنامنٹ کے دوران ٹونگا اور سولومن جزائر کے درمیان گروپ مرحلے کے میچ میں ریفری تھیں۔
وہ گروپ مرحلے کے دو دیگر میچوں نیوزی لینڈ بمقابلہ ٹونگا اور نیوزی لینڈ بمقابلہ تاہیتی میں اسسٹنٹ ریفری بھی تھیں۔
مزید برآں نیوزی لینڈ اور فجی کے درمیان فائنل میں اسسٹنٹ ریفری کی ذمہ داری ادا کی، نیوزی لینڈ کی ٹیم نے فلپائن میں ہونے والے فیفا ویمنز فٹسال ورلڈ کپ2025 کے لیے انٹری حاصل کی ہے۔
سعودی عربین فٹ بال فیڈریشن کی نائب صدر لامیہ بھیان نے کہا ہے ’ریم کی لگن اور عزم نے اسے اپنے کیریئر کے اس اہم مرحلے تک پہنچایا اور ہمیں اس پر فخر ہے۔‘
مسلسل محنت اور مضبوط عزم کے ساتھ او ایف سی فٹسال ویمنز نیشنز کپ جیسے اہم ٹورنامنٹ میں ان کی شمولیت ان کی محنت اور قابلیت کی عکاسی کرتی ہے۔
بھیان نے مزید کہا ’ہم ہر قدم پر ریم کی سپورٹ کریں گے کیونکہ ان کا ہدف 2025 فیفا خواتین کے فٹسال ورلڈ کپ میں ریفری کی حیثیت سے شامل ہونا ہے۔‘
ریم کا عزم ان اہداف کی نشاندہی کرتا ہے جو ہم سعودی عرب میں خواتین ریفریز کے لیے رکھتے ہیں۔ ہم آئندہ نسل کو ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
جدہ میں پیدا ہونے اور پرورش پانے والی 27 سالہ ریم البیشی چار بہنوں اور ایک بھائی میں سب سے چھوٹی ہیں، انہوں نے کھیلوں میں اپنے کیرئیر کے آغاز میں ریفری بننے کا ارادہ نہیں کیا تھا۔
ریم نے 2018 میں خواتین کے فٹ بال میچوں میں ریفری کے فرائض انجام دینا شروع کئے اور 2020 میں انہوں نے فٹسال کی ریفری کے لیے خدمات پیش کر دیں۔
فٹسال فٹبال کی طرز کا کھیل ہے جو باسکٹ بال جیسی ہارڈ کورٹ پر کھیلا جاتا ہے، فٹسال کا کورٹ فٹبال گراؤنڈ سے چھوٹا اور انڈور ہوتا ہے۔ فٹسال فائیو اے سائیڈ کھیلا جاتا ہے۔
ریم البیشی نے بتایا ہے ’میں فٹ بال کھیلتی تھی کہ میچ کے دوران زخمی ہو گئی اور کچھ عرصہ گراؤنڈ سے باہر رہنا پڑا جس کے بعد میں نے ریفری کے لیے خدمات پیش کرنے کا عزم کیا اور کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
سعودی خاتون نے عزم ظاہر کیا ’میرا خواب فیفا ورلڈ کپ میں پہلی سعودی خاتون ریفری بننا ہے‘، فیفا خواتین کے فٹسال ورلڈ کپ 2025 کا انعقاد فلپائن میں ہو رہا ہے اور میں اپنا مقصد حاصل کرنے کی پوری کوشش کروں گی۔