کریمنل نیٹ ورکس کے خلاف بین الاقوامی تعاون اہم: سعودی اٹارنی جنرل
جدید ترین ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کا استعمال بھی ضروری ہے ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی اٹارنی جنرل شیخ سعود بن عبداللہ المعجب نے کہا ہے کہ ’دنیا کے ملکوں کو گلوبل کریمنل نیٹ ورکس کا مقابلہ کرنے کے لیے مہارت اور مشترکہ اقدامات کے اشتراک کو فروغ دینا چاہیے‘۔
برازیل میں جی 20 کے پراسیکیوشن سروسز کے سربراہان کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا’ یہ انسانی سمگلنگ اور سائبر کرائم سے نمٹنے کےلیے اہم ہے‘۔
ایس پی اے کےمطابق ’ان کا کہنا تھا جرائم کی روک تھام کی سرگرمیوں کےلیے جدید ترین ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کا استعمال بھی ضروری ہے‘۔
انہوں نے انسانی حقوق کے حوالے سے سعودی عرب کے عزم کو دہرایا اور اس حوالے سے کی جانے والی قانون سازی سے آگاہ کیا۔
انہوں نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لیے سعودی گرین انیشیٹیو، مڈل ایسٹ انیشیٹیو اور دیگر منصوبوں کو بھی سراہا۔
سعودی پراسیکیوٹر جنرل نے جی 20 پراسیکیوشن دفتر کے درمیان تعاون کو فروغ دینے میں سربراہی اجلاس کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔
20 سے 22 اکتوبر تک جاری رہنے والے اجلاس کے دوران انہوں نے برازیل، روس اور انڈیا کے اپنے ہم منصبوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔