ایران میں آئی فون 14، 15 اور 16 کے ماڈلز کی درآمد پر پابندی ختم
بہت جلد آئی فون کے جدید ترین ماڈل 14، 15 اور 16 ایرانیوں کے ہاتھوں میں ہوں گے کیونکہ ایرانی حکومت نے آئی فون کے نئے ماڈل کی درآمد پر سے پابندی ہٹا دی ہے۔
نئے ماڈل کے آئی فونز پر پابندی 2023 سے لگائی گئی تھی تاہم اب ملک کے وزیر مواصلات کا کہنا ہے کہ حکام نئے ماڈل کے آئی فونز کی رجسٹریشن کی اجازت دے دی ہے۔
ایران کے وزیر مواصلات ستار ہاشمی کا ایکس پر کہنا تھا کہ نئے ماڈل کے آئی فونز کی ایرانی مارکیٹ میں رجسٹریشن کے مسئلے کو حل کر لیا گیا اور ایران کے صدر مسعود پزیشکیان نے اس مقصد کے لیے وزارت مواصلات کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔
ستار ہاشمی نے وضاحت کیے بغیر کہا کہ اس حوالے سے اہم اقدامات کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
2023 میں آئی فون 14 اور اس کے بعد کے ماڈل کے امپورٹ پر پابندی کے بعد آئی فون 13 اور اس سے بھی پرانے ماڈل کے آئی فون کی مانگ ایران میں بہت بڑھ گئی تھی کیونکہ نوجوان ایرانیوں میں آئی فون سٹیٹس سیمبل سمجھا جاتا ہے۔
اس پابندی کے دوران ایران لایا گیا کوئی بھی آئی فون 14 یا 15 کا ماڈل ایران کے سرکاری موبائل نیٹ ورک پر ایک مہینے کے بعد کام کرنا چھوڑ دیتا ہے۔ کیونکہ سیاحوں کو ایک مہینے تک ممنوعہ ماڈل کے آئی فون استعمال کرنے کی اجازت ہے۔
اس پابندی کی وجہ سے پرانے آئی فونز کی ایک نئی مارکیٹ ایران میں وجود میں آئی جس کی وجہ سے ان سیٹس کی مانگ کے ساتھ ساتھ قیتموں میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
ایران میں آئی فون کی درآمد ایک لمبے عرصے سے متنازع ایشو رہا ہے۔ ایرانی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق پابندی سے قبل ایران کے 4.4 ارب ڈالر موبائل مارکیٹ کا ایک تہائی آئی فون سیٹس کے امپورٹ پر مشتمل تھا۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے 2020 میں آئی فون کا نام لے کر اس کی درآمد پر تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ یہ سیٹس امریکی پرتعیش اشیا میں سے ہیں۔
خامنہ ای نے کہا تھا کہ کسی چیز کو بہت بڑی مقدار میں درآمد کرنا بعض دفعہ خطرناک ہوتا ہے۔
’بعض مرتبہ پرتعیش اشیا درآمد کی جاتی ہے جس کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی۔ میں نے سنا ہے کہ آدھے ارب ڈالر ایک امریکی فون درآمد کرنے پر خرچ کیے گئے۔‘
دوسری جانب آئی فون کے علاوہ دوسری غیر ملکی کمپنیوں کے موبائل فونز بشمول میٹرولا، سیمسنگ، نوکیا اور ہواوے ایران میں بڑی آسانی سے بڑی تعداد میں دستیاب ہیں۔