Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وژن 2030 اور خوشحالی کے راستے کا تحفظ ہماری اہم ذمہ داری ہے‘: سعودی وزیر خارجہ

کسی بھی امریکی امیدوار کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔ (فوٹو الاخباریہ چینل)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ مملکت اور خلیجی تعاون کونسل کے ممالک مشرق وسطی میں تنازعات کو  اس طرح سے حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جو سلامتی و استحکام کو برقرار رکھے اور ترقی کی راہ میں معاون ہو۔
الاخباریہ چینل کے مطابق سعودی وزیر خارجہ جمعرات کو ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انشیٹو  کے ڈائیلاگ سیشن میں کہا کہ ’بحیرہ احمر اور دیگر خطوں میں جو کچھ ہوا وہ ترقی اور اس کے راستے کو متاثر کیے بغیر بحرانوں سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کی مملکت کی صلاحیت کی عکاسی کرتا ہے‘۔

امریکہ سے تعلقات موجود وقت میں سب سے بہتر ہیں۔ (فوٹو الاخباریہ چینل)

انہوں نے کہا کہ ’ہم نے دنیا پر یہ واضح کر دیا ہے کہ مملکت اور بالعموم خلیجی ممالک خطے میں سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی اور اس کا راستہ جاری رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں‘۔
شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ ’وژن 2030 اور مملکت کی خوشحالی کے راستے کی حفاظت کرنا وزارت کی سب سے نمایاں ذمہ  داریاں ہیں اور مختلف وزارتوں اور سرکاری اداروں کو دنیا کے ساتھ مثبت اور اختراعی انداز میں بات چیت کرنے کے قابل بنانا ہے‘۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ’سعودی اور خلیجی معیشتیں اتنی پختہ ہوچکی ہیں کہ ہمیں جغرافیائی، سیاسی واقعات کے نتیجے میں ہونے والے کسی بھی ضمنی اثرات کا مقابلہ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ مملکت کی قیادت کی دانشمندانہ پالیسیوں نے ہمیں مملکت کو ترقی کے راستے پر توجہ مرکوز کرنے کا اشارہ دیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’غزہ اور خطے کے حالات اور واقعات پر مملکت کا موقف مبہم نہیں ہے بلکہ مکمل طور پر واضح ہے‘۔
شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ ’مملکت دو ریاستی حل، فلسطینی ریاست کی تعمیر اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہے بہتر مستقبل کے حصول کے لیے کام کرنے میں لگا ہے‘۔
امریکہ کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ’یہ موجودہ وقت میں سب سے بہتر ہیں۔ خاص طور پر قومی سلامتی اور اقتصادی تعاون کے حوالے سے بھی اچھے ہیں لیکن مملکت اب پہلے سے مختلف ہے اور دونوں ممالک مل کر کام کررہے ہیں‘۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ’مملکت، امریکہ کے ساتھ جن دوطرفہ معاہدوں پر کام کررہی ہے ان میں سے کچھ کو تیزی سے مکمل کیا جاسکتا ہے جن میں خاص طور پر تجارت اور مصنوعی ذہانت کے حوالے سے  ہیں‘۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’سعودی عرب مستقبل کے کسی بھی امریکی صدر کے ساتھ کام کے لیے تیار ہے۔ سعودی عرب کو امریکی صدارتی انتخابات میں امیدواروں میں کوئی ترجیح نہیں ہے۔ ہم کسی بھی امیدوار کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہیں، جسے امریکی رائے دہندگان منتخب کریں گے‘۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 

شیئر: