متحدہ عرب امارات میں دبئی اور شارجہ کی گولڈ مارکیٹوں میں گزشتہ ہفتے کے اختتام تک سونے کے نرخ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔
گولڈ شوروم اور شاپس مالکان کا کہنا ہے گزشتہ 2 ہفتوں سے پرانے زیورات کی فروخت کا جو سلسلہ جاری تھا سونے کی قیمتوں میں تیزی نے اسے بھی کم کردیا ہے۔
الامارات الیوم کے مطابق گزشتہ ہفتے کے اختتام پر سونے کی قیمتوں میں فی گرام 8.25 سے 6.5 درھم تک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
گزشتہ پانچ ہفتوں کے دوران دبئی اور شارجہ کی گولڈ مارکیٹوں میں اب تک 21.5 درھم فی گرام کا اضافہ ہوچکا ہے۔
مزید پڑھیں
-
امارات میں سونا مزید مہنگا، پرانے زیورات کی فروخت بڑھ گئیNode ID: 877908
-
امارات: 2 ہفتوں میں سونے کے نرخوں میں فی گرام 23 درھم کی کمیNode ID: 881796
-
دبئی میں سونے کی قیمتوں میں 6.25 سے 7.5 درھم فی گرام کمی ریکارڈNode ID: 883397
-
تعطیلات اور نئے سال کی آمد، دبئی میں سونے کی خریداری بڑھنے لگیNode ID: 883652
سونے اور زیورات کا کاروبار کرنے والوں کا کہنا ہے سونے کی قیمتیں غیرمعمولی حد تک بڑھ چکی ہیں جو اب تک کی سب سے زیادہ ریکارڈ قیمت ہے۔
ایک شوروم کے سیلز مینجر کا کہنا ہے سونے کی قیمت میں روز بروز اضافے کے بعد نئے زیورات کی فروخت میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔
ایک شوروم کے مینجر نے بتایا قیمتوں میں فرق کے باعث استعمال شدہ سونے کے زیورات اور سکے فروخت ہورہے تھے مگر اس میں بھی گزشتہ ہفتے کمی واقع ہوئی ہے۔ مارکیٹ میں اس طرح کی دکانیں اور شورومز بھی محدود ہیں۔
زیورات کے ایک شوروم کے مینجر نے بتایا گزشتہ ہفتے کے اختتام پر سونے کی قیمتیں تاریخی اعتبار سے بلند ترین سطح پر پہنچی ہوئی ہیں۔ اس کے اثرات مقامی مارکیٹ پر بھی نمایاں ہیں۔
اس کا اثر یہ ہے کہ سونے کے نئے زیورات کی طلب میں کمی ہے۔ اس وقت لوگ گولڈ مارکیٹ میں ہونے والی تبدیلیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ایک گولڈ شاپ کے مینجر کا کہنا تھا سونے کی قیمتیں اس وقت بلند ترین سطح پر ہیں، مارکیٹ میں خریدار نہ ہونے کے برابر ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں مارکیٹ میں استعمال شدہ زیورات کی فروخت بڑھے گی۔
متحدہ عرب امارات میں گزشتہ ہفتے کے اختتام پر 24 قیراط ایک گرام سونے کے نرخ 8.25 درھم اضافے کے بعد 336 درھم تھے۔
22 قیراط کے نرخ 7.75 درھم اضافے کے بعد 311.25 درھم ہوگئے۔ 21 قیراط کی قیمت میں 7.5 درھم کا اضافہ ہوا اور نرخ 301.25 درھم تک آگئے۔ 18 قیراط ایک گرام کی قیمت 6.5 درھم اضافے کے بعد 258.25 درھم ہوگئے۔