اگر آپ اپنا وزن کم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ توآپ کو دن میں کھانے پینے کی ہر چیز پر دھیان دینا ہوگا۔ کھانے سے پہلے دیکھیں کہ اس میں غذائی اجزا اور کیلوریز کی کتنی مقدار ہے۔
وزن پر قابو پانے کے لیے کچھ غذا، جسمانی سرگرمی اور وزن میں کمی کی ایپلی کیشنز ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہیں۔
پب میڈ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق وزن میں کمی اور کھانے کی مقدار اور ورزش کی کثرت کے درمیان ایک مثبت رشتہ ہے۔
ہوش و حواس کے ساتھ کھانا
جیسا کہ ہر شخص زندگی میں مصروف ہے اور زمانے کی تیز رفتاری کا مقابلہ کر رہا ہے۔ زیادہ تر لوگ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران کھانا جلدی سے کھاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں بہت سے لوگ اس بات سے غافل رہتے ہیں کہ وہ کس قدر کھا چکے ہیں۔
کھانا کھانے کے طریقے:
اس بات پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے کہ ہم کیا کھا رہے ہیں، اس سے لطف اندوز ہوں۔
خلفشار سے بچیں: ٹی وی، لیپ ٹاپ، یا فون کو دور رکھیں۔
آہستہ کھائیں: کھانا چبانے اور چکھنے کے لیے وقت نکالیں۔
غذائی اجزا سے بھرے کھانوں کا انتخاب گھنٹوں بھوک کو ختم کردے گا اور آپ کو پیٹ بھرنے کا احساس دلائے گا۔
ناشتے میں پروٹین کھائیں
پیٹ بھرنے اور بھوک کے احساس کو کم کرنے کےلیے پروٹین کھائیں یہ بھوک کے ہارمونز کو منظم کرتا ہے۔
پروٹین سے بھرپور ناشتے کے لیے اچھے انتخاب میں انڈے، جو، خشک میوہ جات، بیجوں کا رس، دلیہ اور چیا بیج کا حلوہ شامل ہیں۔
چینی اور کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کو کم کریں
کاربوہائیڈریٹ انتہائی پروسس شدہ کھانوں میں ہوتا ہے جس میں ریشہ اور غذائی اجزا کی کمی ہوتی ہے۔ ان میں سفید چاول، روٹی اور پاستا شامل ہیں۔
پروسیس شدہ اور شکر دار کھانوں کی جگہ صحت بخش کھانوں کی سفارش کی جاتی ہے جو درج ذیل ہیں: چاول، روٹی اور پاستا سارا اناج سے بنایا گیا۔ سفید چاول کی جگہ پھل، گری دار میوے اور بیج۔ چینی یانمکین اشیاء کی جگہ جڑی بوٹیوں کی چائے اور پانی ستعمال کریں۔
فائبر زیادہ مقدار میں کھائیں
اپنی غذا میں بہت سارے فائبر کو شامل کرنا وزن کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ ان ان کھانوں میں فائبر کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔
اناج، گندم کا پاستا، اناج کی روٹی، جو، پھل اور سبزیاں جیسے مٹر، پھلیاں، گری دار میوے اور بیج وغیرہ کا استعمال فائدہ مند ہے۔
آنتوں کے بیکٹیریا کو متوازن رکھنا
انسانی آنتوں میں بڑی تعداد میں مائکرو جنزموں ہوتے ہیں۔ کچھ کھانوں سے آنتوں میں فائدہ مند بیکٹیریاز کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے، ان میں پھل، سبزیاں اور اناج شامل ہیں جو کھانے میں 75 فیصد شامل ہونے چاہیے۔
خمیر شدہ کھانے: خراب بیکٹیریا کی افزائش کو روکتے ہوئے اچھے بیکٹیریا کی افادیت کو فروغ دیتے ہیں۔ سورکراٹ، کیمچی، کیفر اور دہی میں اچھی مقدار میں پروبائیوٹکس پایا جاتا ہے، جو اچھے بیکٹیریا کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔
پرو بائیوٹک فوڈز: کچھ اچھے بیکٹیریا کی افزائش اور سرگرمیوں کو بڑھاتے ہیں، جو وزن پر قابو پانے میں مدد دیتے ہیں۔ بہت سے پھلوں اور سبزیوں میں خاص طور پر ڈینڈیلیون جڑیں، آرٹچیکس، پیاز، لہسن، کیلے اور ایواکاڈ میں پائے جاتے ہیں۔ نیز کچھ اناج میں بھی ہوتے ہیں جیسے جو وغیرہ میں۔
نیند پوری کرنا
کچھ تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ ہر رات 5-6 گھنٹے سے کم نیند موٹاپے کا باعث بنتی ہے۔ غیر آرام دہ نیند جسم کے نظام کو سست کرتی ہے۔
مزید برآں نیند کی کمی انسولین اور کولیسٹرول کی بڑھنے کا باعث بن سکتی ہے۔ اس سے چربی کا ذخیرہ ہوتا ہے۔
تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کریں
ورزش کرنے سے تناؤ کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔ خاص طور پر یوگا، مراقبہ، یا تازہ ہوا میں چلنا۔