Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراقی جیل سے فرار کی کوشش میں عسکریت پسند ہلاک

عسکریت پسند دو ساتھیوں کے ہمراہ جیل سے فرار کی کوشش کر رہا تھا۔ (فوٹو عرب نیوز)
عراق کی جیل میں عمر قید کے سزا یافتہ عسکریت پسند کو جیل سے فرار ہونے کی کوشش میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق عراقی سیکورٹی فورسز کی جانب سے ہفتے کو ایک بیان جاری کیا گیا ہے کہ سزا یافتہ عسکریت پسند قیدی اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ جیل سے فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔
سیکیورٹی سروسز نے اپنے بیان میں مزید بتایا ہے کہ تینوں قیدی جو داعش گروپ سے تعلق رکھتے تھے بغداد کے شمال میں واقع تاجی قید خانے میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔
سیکیورٹی حکام نے ان عسکریت پسندوں کو اس وقت دیکھا جب وہ جیل کی بیرونی دیوار پر چڑھ کر باہر کود جانے کی کارروائی پر عمل پیرا تھے۔
سیکیورٹی فورسز کے مطابق جیل محافظوں کی جانب سے  فائرنگ اس وقت کی گئی جب انہوں نے انتباہ پرعمل کرنے سے انکار کر دیا۔ اس کے نتیجے میں محافظوں کی فائرنگ سے ایک کی ہلاکت کے بعد اس کے دیگر دو ساتھیوں نے اپنے آپ کو محافظوں کے حوالے کر دیا۔
ان عسکریت پسندوں کی شناخت ظاہر کیے بغیر بین میں بتایا گیا ہے کہ ان تینوں قیدیوں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
واضح رہے کہ داعش نامی عسکریت پسند گروپ نے 2014 میں عراق اور اس کے ہمسایہ ملک شام کے بڑےعلاقوں پر قبضے کر کے اپنی نام نہاد خلافت کرنے کی کوشش کی تھی۔

فائرنگ اس وقت کی گئی جب قیدی نے انتباہ پرعمل سے انکار کر دیا۔ (فوٹو العربیہ)

بعد ازاں عراق کی فورسز نے باضابطہ طور پر2017 میں داعش کو شکست دینے کا اعلان کیا اور اس کے دو سال بعد ہمسایہ ملک شام میں بھی اس گروپ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا لیکن ان دونوں ممالک میں اس گروپ کے مسلسل فعال رہنے کی اطلاعات اب بھی ملتی ہیں جہاں وہ اکثر حملے کرتے رہتے ہیں۔
واضح رہے کہ عراق میں داعش کو شکست کے بعد عدالتوں نے ان عسکریت پسندوں کے جرائم کو مدنظر رکھتے ہوئے سینکڑوں افراد کو عمر قید اور موت کی سزا سنائی۔
بتایا گیا ہے کہ تاحال عدالتوں کی جانب سے دی گئی سزاوں پرمختصرعمل ہوا ہے کیونکہ اس سزائے موت پر عملدرآمد کے لیے ملک کے صدر سے منظوری لینا بھی ضروری ہے تاہم عراق کے صدر برھم صالح سزائے موت دیئے جانے کے مخالف جانے جاتے ہیں۔
 

شیئر: