سوشل میڈیا پر مشہور سنگر چاہت فتح علی خان کے نئے گانے ’بدو بدی‘ نے جہاں کچھ ہی ہفتوں میں یوٹیوب پر غیرمعمولی شہرت حاصل کی وہیں یہ گانا ایکس سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر بھی صارفین میں وائرل ہوا۔
چاہت فتح علی خان کا یہ گانا کاپی رائٹس سٹرائک کے باعث یوٹیوب سے ہٹایا جا چکا ہے۔
یوٹیوب سے ہٹنے سے قبل اس گانے کو دو کروڑ 70 لاکھ (27 ملین) سے زائد بار دیکھا جا چکا تھا۔
مزید پڑھیں
-
چاہت فتح علی خان کا پی ایس ایل اینتھم، ’اصل شاہکار آ گیا‘Node ID: 837476
چاہت فتح علی خان کا یہ گانا 1973 میں ریلیز ہونے والی پاکستانی فلم ’بنارسی ٹھگ‘ کے گانے ’اکھ لڑی بدو بدی‘ کا ریمیک ہے۔
اوریجنل گانے کو لیجنڈری سنگر نور جہاں نے گایا تھا۔
اس گانے کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر نئی بحث چھڑ گئی ہے جس میں صارفین ’بدو بدی‘ لفظ کا مطلب کیا ہے، اس پر گفتگو کر رہے ہیں۔
ایکس صارف صباحت زکریا نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’تو یہاں پر ایک اختلاف پیدا ہو گیا ہے۔ میں اور میرے ایک انڈین پنجابی دوست بھی میرے ساتھ متفق ہیں کہ بدو بدی کا مطلب چھیتی چھیتی یعنی جلدی جلدی ہے۔ میرے شوہر کہتے ہیں کہ اس کا مطلب ایویں یعنی ’بغیر کسی وجہ کے‘ ہے۔ پنجابی حضرات اس پر روشنی ڈالیں۔‘
![](/sites/default/files/pictures/June/42956/2024/gtf.jpg)
اس کے جواب میں سابق وفاقی وزیر فواد چودھری لکھتے ہیں کہ ’بدو بدی کا مطلب ہے مرضی کے بغیر۔ زبردستی، کچھ ایسا جس پر آپ کا کوئی اختیار نہ ہو۔ نور جہاں کے گانے میں اس تناظر میں کہا گیا ہے کہ آںکھوں پر اختیار نہ رہا، میری آنکھیں میرے محبوب کو ڈھونڈ رہی ہیں۔‘
صحافی ابصار عالم اپنی پوسٹ میں لکھتے ہیں کہ ’اس کا مطلب ہے ’زبردستی۔‘
شیری نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’غیر ارادی طور پر۔ مطلب کوئی ایسی چیز جس کا ارادہ نہ ہو۔ خود ہی ہو گیا، کرنا پڑ گیا۔‘
ایکس ہینڈل نو گریویٹی نے اپنے خیال کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’اس کا مطلب ہوتا ہے زبردستی سے یا غیر ارادی طور پر۔ مجھے یاد ہے میری دادی ’بدو بدی‘ اسی تناظر میں کہتی تھیں۔‘
عمید نے جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’دل نہ بھی کر رہا ہو مگر پھر بھی خود بخود ہو جائے، زبردستی اس کا احاطہ نہیں کرتا۔‘