Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا کراچی کا جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ ’خفیہ طور‘ پر 1.8 ارب ڈالر میں فروخت کر دیا گیا؟

سوشل میڈیا پر افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو فروخت کر دیا گیا ہے (فوٹو: وکی میڈیا کامنز)
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کراچی کا جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ فروخت ہونے کی خبروں کی تردید کر دی ہے۔ 
منگل کے روز سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے لکھا کہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ فروخت نہیں ہوا۔
اتھارٹی نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی فروخت کے حوالے سے آن لائن گردش کرنے والی حالیہ افواہیں بالکل بے بنیاد ہیں۔ ایئرپورٹ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی  کے زیر انتظام ہے۔ ہم عوام سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ درست معلومات کے لیے سرکاری ذرائع پر بھروسہ کریں اور غیر تصدیق شدہ دعووں کو پھیلانے سے گریز کریں۔‘
حالیہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خبریں زیرِ گردش تھیں کہ کراچی ایئرپورٹ کو خفیہ ڈیل کے تحت 1.8 ارب ڈالر میں بیچ دیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر صارفین ان خبروں کو شیئر کرتے ہوئے اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے نظر آئے۔ 
عثمان فارق نامی صارف نے لکھا ’سیل، سیل، سیل۔۔ پاکستانی حکومت چند دنوں میں اپنے اثاثے بیچنے جا رہی ہے۔ کراچی ایئرپورٹ 1.8 ارب ڈالر میں بک گیا ہے۔‘ 

مرتضیٰ سیال نے لکھا ’کراچی ایئرپورٹ 1.8 ارب ڈالر میں فروخت ہونے کی خبر نے بہت سے لوگوں کو چونکا دیا ہے کیونکہ یہ پاکستان کے مصروف ترین ایئرپورٹس میں سے ایک ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ خریدار کون ہے یا ایئرپورٹ کے لیے ان کے کیا منصوبے ہیں، لیکن اس خبر سے ہوائی سفر کے مستقبل کے بارے میں کئی سوالات اٹھتے ہیں۔‘

شامان علی نے لکھا ’کراچی ایئرپورٹ 1.8 ارب ڈالر میں فروخت۔ اب اگلی باری کا انتظار ہے۔‘

فیس بک پر محمد زبیر نامی صارف نے اپنی پوسٹ میں لکھا ’پاکستان کو بیچنے کے آپریشن کا آغاز، کراچی ایئرپورٹ بک گیا اب اسلام آباد ایئرپورٹ کی باری ہے۔‘ 

تاہم سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ان پوسٹس کے جواب میں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ سول ایوی ایشن کے زیرانتظام ہے اور عوام گمراہ کن باتوں پر دھیان نہ دیں۔
سول ایوی ایشن نے میڈیا پر چلنے والی خبروں کو افواہیں قرار دیتے ہوئے بےبنیاد کہا ہے۔

شیئر: