Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مراکش سے تعلق رکھنے والی انفلوئنسر دنیا کی پہلی مِس اے آئی بن گئیں

کینزا لائلی نے اے آئی چارٹس میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)
مراکش سے تعلق رکھنے والی ورچؤل انفلوئنسر دنیا کی پہلی مِس اے آئی بن گئی ہیں۔
نیو یارک پوسٹ کے مطابق کینزا لائلی دنیا کی پہلی مِس آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) ہیں جو صرف ڈیجیٹل طور پر موجود ہیں۔
کینزا لائلی نے اے آئی چارٹس میں پہلی پوزیشن حاصل کی اور 1500 سے زائد کمپیوٹر سے بنی ہوئی ماڈلز کا ورچوئل مقابلہ حسن جیتا۔
انہوں نے بتایا کہ ’ویسے تو میرے انسانوں کی طرح جذبات نہیں ہیں لیکن میں حقیقی طور پر اس مقابلہ کے لیے بہت پُرجوش تھی۔‘
کینزا لائلی کو مریم بیسا نامی کریئیٹر نے بنایا جو یہ مقابلہ جیتنے کے بعد 20 ہزار ڈالر انعام اپنے نام کرنے میں کامیاب رہیں۔
لائلی کے انسٹاگرام پر ایک لاکھ 90 ہزار سے زائد فالوورز ہیں اور وہ فوڈ، فیشن، کلچر اور ٹریول پر مبنی کانٹینٹ بناتی ہیں۔
کینزا لائلی ایک ڈیجیٹل کیریکٹر ہیں جو مراکش کی تاریخ کی نمائندگی کرتی ہیں۔ وہ اپنے فولوورز سے سات مختلف زبانوں میں رابطے کے لیے 24 گھنٹے میسر ہوتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’میرا مقصد میرے فالوورز کو مراکش کی ثقافت فخریہ انداز میں دکھانا ہے۔‘
دوسری جانب مریم بیسا نے کہا کہ ’یہ مراکش کی نمائندگی کرنے کا شاندار موقع ہے۔ یہ مراکشی، عربی، افریقی اور مسلمان خواتین کو ٹیکنالوجی کی فیلڈ میں ابھارنے کا موقع ہے۔‘ 
مس اے آئی مقابلہ حسن آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا پہلا مقابلہ حسن تھا جس میں شامل تمام اُمیدواروں کو ان کے حسن، آن لائن کمانڈ اور تکنیکی صلاحیتوں پر پرکھا گیا۔

شیئر: