Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہم اے آئی کو قابو کریں گے‘، اقوام متحدہ میں مصنوعی ذہانت پر قرارداد منظور

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تمام 193 ارکان نے اے آئی کو قابو کرنے سے متعلق قرارداد کی حمایت کی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے مصنوعی ذہانت کے حوالے سے پہلی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی ہے جس میں انسانی حقوق کی پاسداری، ذاتی ڈیٹا کا تحفظ اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے جڑے خطرات کو مانیٹر کرنے کا کہا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکہ کی جانب سے تجویز کردہ اس قرارداد کو چین سمیت 120 سے زائد ممالک کی حمایت حاصل ہے۔
اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ’آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تمام 193 ارکان نے ہم آواز ہو کر کہا کہ ہم مصنوعی ذہانت کو قابو کریں گے بجائے اس کے کہ یہ ہمیں قابو کرے۔‘
مختلف ممالک آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) سے جڑے خدشات کے پیش نظر اس قسم کے اقدامات کر چکے ہیں۔
ممالک کو خدشہ ہے کہ دیگر نقصانات کے علاوہ مصنوعی ذہانت کے استعمال سے جمہوری نظام میں خلل پیدا کیا جا سکتا ہے۔
اقوام متحدہ سے منظور شدہ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ’مصنوعی ذہانت کے نظام کا نامناسب یا بدنیتی پر مبنی ڈیزائن یا اس کی تیاری، لانچنگ اور استعمال سے ایسے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں جو انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے تحفظ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔‘
قرارداد سے متعلق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سولیون نے کہا کہ مسودے کو حتمی شکل دینے کے لیے چار ماہ تک مذاکرات جاری رہے لیکن اس قرارداد نے اے آئی کی تیاری اور استعمال کے لیے رہنما اصولوں کا ایک بنیادی ڈھانچہ فراہم کیا ہے۔
نومبر میں امریکہ، برطانیہ اور دیگر متعدد ممالک نے پہلا بین الاقوامی معاہدہ پیش کیا تھا جس میں مصنوعی ذہانت کو خطرناک عناصر سے محفوظ رکھنے پر بات کی گئی تھی اور کمپنیوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ محفوظ سسٹمز بنائیں۔
بائیڈن انتظامیہ قانون سازوں پر زور دیتی آئی ہے کہ وہ اے آئی کو ریگولیٹ کرنے کے لیے قوائد و ضوابط ترتیب دیں تاہم منقسم کانگریس نے اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں کی۔
امریکی حکومت نے اکتوبر میں ایک صدارتی حکمنامہ جاری کیا تھا جس کے ذریعے اے آئی کے خطرات کو صارفین، کارکنوں اور اقلیتوں کے لیے کم کرنے اور قومی سلامتی کو تقویت دینے کی کوشش کی گئی تھی۔

شیئر: